امثال 25:16-28 Urdu Bible Revised Version (URD)

16. کیا تُو نے شہد پایا؟ تُو اِتنا کھا جِتنا تیرے لِئے کافی ہے مبادا تُو زِیادہ کھا جائے اور اُگل ڈالے۔

17. اپنے ہمسایہ کے گھر بار بار جانے سے اپنے پاؤں کو روک مبادا وہ دِق ہو کر تُجھ سے نفرت کرے۔

18. جو اپنے ہمسایہ کے خِلاف جُھوٹی گواہی دیتا ہے وہ گُرز اور تلوار اور تیز تِیر ہے۔

19. مُصِیبت کے وقت بے وفا آدمی پر اِعتمادٹُوٹا دانت اور اُکھڑا پاؤں ہے۔

20. جو کِسی غمگِین کے سامنے گِیت گاتا ہے۔وہ گویا جاڑے میں کِسی کے کپڑے اُتارتا اور سجّی پر سِرکہ ڈالتا ہے۔

21. اگر تیرا دُشمن بُھوکا ہو تو اُسے روٹی کِھلااور اگر وہ پیاسا ہو تو اُسے پانی پِلا

22. کیونکہ تُو اُس کے سر پر انگاروں کا ڈھیر لگائے گااور خُداوند تُجھ کو اجر دے گا۔

23. شِمالی ہوا مینہ کو لاتی ہے اورغِیبت گو زُبان تُرش رُوئی کو۔

24. گھر کی چھت پر ایک کونے میں رہناجھگڑالُو بِیوی کے ساتھ کُشادہ مکان میں رہنے سے بِہتر ہے۔

25. وہ خُوش خبری جو دُور کے مُلک سے آئے اَیسی ہے جَیسے تھکے ماندہ کی جان کے لِئے ٹھنڈا پانی۔

26. صادِق کا شرِیر کے آگے گِرناگویا گدلا چشمہ اور ناپاک سوتا ہے۔

27. بُہت شہد کھانا اچھّا نہیں اور اپنی بزُرگی کا طالِب ہونا زیبا نہیں ہے۔

28. جو اپنے نفس پر ضابِط نہیں وہ بے فصِیل اورمِسمار شُدہ شہر کی مانِند ہے۔

امثال 25