24. جو شرِیر سے کہتا ہے تُو صادِق ہے لوگ اُس پر لَعنت کریں گے اور اُمّتیں اُس سے نفرت رکھّیں گی ۔
25. لیکن جو اُس کو ڈانٹتے ہیں خُوش ہوں گے اور اُن کو بڑی برکت مِلے گی۔
26. جو حق بات کہتا ہے لبوں پر بوسہ دیتا ہے۔
27. اپنا کام باہر تیّار کر۔اُسے اپنے لِئے کھیت میں درُست کر لے اور اُس کے بعد اپنا گھر بنا۔
28. بے سبب اپنے ہمسایہ کے خِلاف گواہی نہ دینا اور اپنے لبوں سے فریب نہ دینا۔
29. یُوں نہ کہہ مَیں اُس سے وَیسا ہی کرُوں گا جَیسا اُس نے مُجھ سے کِیا۔مَیں اُس آدمی سے اُس کے کام کے مُطابِق سلُوک کرُوں گا۔
30. مَیں کاہِل کے کھیت کے اور بے عقل کے تاکِستان کے پاس سے گُذرا
31. اور دیکھو وہ سب کا سب کانٹوں سے بھرا تھااوربِچھُّو بُوٹی سے ڈھکا تھااور اُس کی سنگِین دِیوار گِرائی گئی تھی۔
32. تب مَیں نے دیکھا اور اُس پرخُوب غَور کِیا۔ ہاں مَیں نے اُس پر نِگاہ کی اورعِبرت پائی۔
33. تھوڑی سی نِیند۔ ایک اَور جھپکی۔ ذرا پڑے رہنے کو ہاتھ پر ہاتھ۔
34. اِسی طرح تیری مُفلسی راہزن کی طرح اور تیری تنگ دستی مُسلّح آدمی کی طرح آ پڑے گی