18. مبادا خُداوند اِسے دیکھ کر ناراض ہواور اپنا قہر اُس پر سے اُٹھا لے۔
19. تُو بدکرداروں کے سبب سے بیزار نہ ہواور شرِیروں پر رشک نہ کر۔
20. کیونکہ بدکردار کے لِئے کُچھ اجر نہیں۔ شرِیروں کا چراغ بُجھا دِیا جائے گا۔
21. اَے میرے بیٹے! خُداوند سے اور بادشاہ سے ڈراور مُفسِدوں کے ساتھ صُحبت نہ رکھ
22. کیونکہ اُن پر ناگہان آفت آئے گی اور اُن دونوں کی طرف سے آنے والی ہلاکت کوکَون جانتا ہے؟
23. یہ بھی داناؤں کے اقوال ہیں:-عدالت میں طرف داری کرنا اچھّا نہیں۔
24. جو شرِیر سے کہتا ہے تُو صادِق ہے لوگ اُس پر لَعنت کریں گے اور اُمّتیں اُس سے نفرت رکھّیں گی ۔
25. لیکن جو اُس کو ڈانٹتے ہیں خُوش ہوں گے اور اُن کو بڑی برکت مِلے گی۔
26. جو حق بات کہتا ہے لبوں پر بوسہ دیتا ہے۔