6. اکثر لوگ اپنا اپنا اِحسان جتاتے ہیں لیکن وفادار آدمی کِس کومِلے گا؟
7. راست رَو صادِق کے بعداُس کے بیٹے مُبارک ہوتے ہیں۔
8. بادشاہ جو تختِ عدالت پربَیٹھتا ہے خُود دیکھ کر ہر طرح کی بدی کو پھٹکتا ہے۔
9. کَون کہہ سکتا ہے کہ مَیں نے اپنے دِل کو صاف کرلِیا ہے اور مَیں اپنے گُناہ سے پاک ہو گیاہُوں؟
10. دو طرح کے باٹ اور دو طرح کے پَیمانے۔اِن دونوں سے خُداوند کو نفرت ہے۔
11. بچّہ بھی اپنی حرکات سے پہچانا جاتا ہے کہ اُس کے کام نیک و راست ہیں کہ نہیں۔
12. سُننے والے کان اور دیکھنے والی آنکھ دونوں کو خُداوند نے بنایا ہے۔
13. خواب دوست نہ ہو ۔ مباداتُو کنگال ہو جائے۔ اپنی آنکھیں کھول کہ تُو روٹی سے سیر ہو گا۔
14. خرِیدار کہتا ہے ردّی ہے ردّی!لیکن جب چل پڑتا ہے تو فخر کرتا ہے۔
15. زر و مرجان کی تو کثرت ہے لیکن بیش بہا سرمایہ عِلم والے ہونٹ ہیں۔
16. جو بیگانہ کا ضامِن ہو اُس کے کپڑے چِھین لے اور جو اجنبی کا ضامِن ہو اُس سے کُچھ گِرَو رکھ لے۔
17. دغا کی روٹی آدمی کومِیٹھی لگتی ہے لیکن آخِر کو اُس کامُنہ کنکروں سے بھرا جاتا ہے۔
18. ہر ایک کام مشوَرۃ سے ٹِھیک ہوتا ہے اورتُو نیک صلاح لے کر جنگ کر۔
19. جو کوئی لُترا پن کرتاپِھرتا ہے راز فاش کرتا ہے اِس لِئے تُومُنہ پَھٹ سے کُچھ واسِطہ نہ رکھ۔
20. جو اپنے باپ یا اپنی ماں پرلَعنت کرتا ہے اُس کا چراغ گہری تارِیکی میں بُجھایا جائے گا۔
21. اگرچہ اِبتدا میں مِیراث یک لخت حاصِل ہو تَو بھی اُس کا انجام مُبارک نہ ہو گا۔