امثال 18:1-17 Urdu Bible Revised Version (URD)

1. جو اپنے آپ کو سب سے الگ رکھتا ہے اپنی خواہِش کا طالِب ہے اور ہر معقُول بات سے برہم ہوتا ہے۔

2. احمق فہم سے خُوش نہیں ہوتالیکن صِرف اِس سے کہ اپنے دِل کا حال ظاہِر کرے۔

3. شرِیر کے ساتھ حقارت آتی ہے اور رُسوائی کے ساتھ اِہانت۔

4. اِنسان کے مُنہ کی باتیں گہرے پانی کی مانِند ہیں اورحِکمت کا چشمہ بہتا نالا ہے۔

5. شرِیر کی طرف داری کرنایا عدالت میں صادِق سے بے اِنصافی کرنا خُوب نہیں۔

6. احمق کے ہونٹ فِنتہ انگیزی کرتے ہیں اور اُس کا مُنہ طمانچوں کے لِئے پُکارتا ہے۔

7. احمق کا مُنہ اُس کی ہلاکت ہے اور اُس کے ہونٹ اُس کی جان کے لِئے پھندا ہیں۔

8. غِیبت گو کی باتیں لذِیذ نوالے ہیں اور وہ خُوب ہضم ہو جاتی ہیں۔

9. کام میں سُستی کرنے والامُسرِف کا بھائی ہے

10. خُداوند کا نام مُحکم بُرج ہے۔ صادِق اُس میں بھاگ جاتا ہے اور امن میں رہتا ہے۔

11. دَولت مند آدمی کا مال اُس کامُحکم شہراور اُس کے تصوُّر میں اُونچی دِیوار کی مانِند ہے۔

12. آدمی کے دِل میں تکُبّر ہلاکت کا پیش رَو ہے اور فروتنی عزِّت کی پیشوا۔

13. جو بات سُننے سے پہلے اُس کا جواب دے یہ اُس کی حماقت اور خجالت ہے۔

14. اِنسان کی رُوح اُس کی ناتوانی میں اُسے سنبھالے گی لیکن افسُردہ دِلی کی کَون برداشت کر سکتا ہے؟

15. ہوشیار کا دِل عِلم حاصِل کرتا ہے اور دانا کے کان عِلم کے طالِب ہیں۔

16. آدمی کا نذرانہ اُس کے لِئے جگہ کر لیتا ہے اور بڑے آدمِیوں کے حضُور اُس کی رسائی کر دیتا ہے۔

17. جو پہلے اپنا دعویٰ بیان کرتا ہے راست معلُوم ہوتا ہے پر دُوسرا آ کر اُس کی حقِیقت ظاہِر کرتا ہے۔

امثال 18