امثال 1:18-33 Urdu Bible Revised Version (URD)

18. اور یہ لوگ تو اپنا ہی خُون کرنے کے لِئے تاک میں بَیٹھتے ہیں اور چِھپ کر اپنی ہی جان کی گھات لگاتے ہیں۔

19. نفع کے لالچی کی راہیں اَیسی ہی ہیں۔اَیسا نفع اُس کی جان لے کر ہی چھوڑتا ہے۔

20. حِکمت کُوچہ میں زور سے پُکارتی ہے۔وہ راستوں میں اپنی آواز بُلند کرتی ہے۔

21. وہ پُرہجُوم بازار میں چِلاّتی ہے۔وہ پھاٹکوں کے مدخل پراور شہر میں یہ کہتی ہے:-

22. اَے نادانو! تُم کب تک نادانی کو دوست رکھّو گے؟اور ٹھٹّھا باز کب تک ٹھٹّھابازی سے خُوش رہیں گے اور احمق کب تک عِلم سے عداوت رکھّیں گے؟

23. تُم میری ملامت کو سُن کر باز آؤ۔دیکھو! مَیں اپنی رُوح تُم پر اُنڈیلُوں گی۔مَیں تُم کو اپنی باتیں بتاؤُں گی۔

24. چُونکہ مَیں نے بُلایا اور تُم نے اِنکار کِیامَیں نے ہاتھ پَھیلایا اور کِسی نے خیال نہ کِیا۔

25. بلکہ تُم نے میری تمام مشوَرت کو ناچِیز جانااور میری ملامت کی بے قدری کی

26. اِس لِئے مَیں بھی تُمہاری مُصِیبت کے دِن ہنسُوں گی اور جب تُم پر دہشت چھا جائے گی تو ٹھٹّھا مارُوں گی۔

27. یعنی جب دہشت طُوفان کی طرح آ پڑے گی۔اور آفت بگُولے کی طرح تُم کو آلے گی۔جب مُصِیبت اور جان کنی تُم پر ٹُوٹ پڑے گی

28. تب وہ مُجھے پُکاریں گے لیکن مَیں جواب نہ دُوں گی۔اور دِل و جان سے مُجھے ڈُھونڈیں گے پر نہ پائیں گے۔

29. اِس لِئے کہ اُنہوں نے عِلم سے عداوت رکھّی اور خُداوند کے خَوف کو اِختیار نہ کِیا۔

30. اُنہوں نے میری تمام مشوَرت کی بے قدری کی اور میری ملامت کو حقِیر جانا۔

31. پس وہ اپنی ہی روِش کا پَھل کھائیں گے اور اپنے ہی منصُوبوں سے پیٹ بھریں گے۔

32. کیونکہ نادانوں کی برگشتگی اُن کو قتل کرے گی اور احمقوں کی فارِغُ البالی اُن کی ہلاکت کا باعِث ہو گی۔

33. لیکن جو میری سُنتا ہے وہ محفُوظ ہو گااور آفت سے نِڈر ہو کر اِطمِینان سے رہے گا۔

امثال 1