7. اور کاہِن اُسی خُون میں سے خُوشبُودار بخُور جلانے کی قُربان گاہ کے سِینگوں پر جو خَیمۂِ اِجتماع میں ہے خُداوند کے آگے لگائے اور اُس بچھڑے کے باقی سب خُون کو سوختنی قُربانی کے مذبح کے پایہ پر جو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر ہے اُنڈیل دے۔
8. پِھر وہ خطا کی قُربانی کے بچھڑے کی سب چربی کو اُس سے الگ کرے یعنی جِس چربی سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں اور وہ سب چربی جو انتڑیوں پر لِپٹی رہتی ہے۔
9. اور دونوں گُردے اور اُن کے اُوپر کی چربی جو کمر کے پاس رہتی ہے اور جِگر پر کی جِھلّی گُردوں سمیت اِن سبھوں کو وہ وَیسے ہی الگ کرے۔
10. جَیسے سلامتی کے ذبِیحہ کے بچھڑے سے وہ الگ کِئے جاتے ہیں اور کاہِن اُن کو سوختنی قُربانی کے مذبح پر جلائے۔
11. اور اُس بچھڑے کی کھال اور اُس کا سب گوشت اور سر اور پائے اور انتڑیاں اور گوبر۔
12. یعنی پُورے بچھڑے کو لشکرگاہ کے باہر کِسی صاف جگہ میں جہاں راکھ پڑتی ہے لے جائے اور سب کُچھ لکڑیوں پر رکھ کر آگ سے جلائے ۔ وہ وہیں جلایا جائے جہاں راکھ ڈالی جاتی ہے۔
13. اگر بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سے انجانے چُوک ہو جائے اور یہ بات جماعت کی آنکھوں سے چُھپی تو ہو تَو بھی وہ اُن کاموں میں سے جِنہیں خُداوند نے منع کِیا ہے کِسی کام کو کر کے مُجرِم ہو گئی ہو۔
14. تو اُس خطا کے جِس کے وہ قصُوروار ہوں معلُوم ہو جانے پر جماعت ایک بچھڑا خطا کی قُربانی کے طَور پر چڑھانے کے لِئے خَیمۂِ اِجتماع کے سامنے لائے۔
15. اور جماعت کے بزُرگ اپنے اپنے ہاتھ خُداوند کے آگے اُس بچھڑے کے سر پر رکھّیں اور بچھڑا خُداوند کے آگے ذبح کِیا جائے۔