11. اور اُس بچھڑے کی کھال اور اُس کا سب گوشت اور سر اور پائے اور انتڑیاں اور گوبر۔
12. یعنی پُورے بچھڑے کو لشکرگاہ کے باہر کِسی صاف جگہ میں جہاں راکھ پڑتی ہے لے جائے اور سب کُچھ لکڑیوں پر رکھ کر آگ سے جلائے ۔ وہ وہیں جلایا جائے جہاں راکھ ڈالی جاتی ہے۔
13. اگر بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سے انجانے چُوک ہو جائے اور یہ بات جماعت کی آنکھوں سے چُھپی تو ہو تَو بھی وہ اُن کاموں میں سے جِنہیں خُداوند نے منع کِیا ہے کِسی کام کو کر کے مُجرِم ہو گئی ہو۔
14. تو اُس خطا کے جِس کے وہ قصُوروار ہوں معلُوم ہو جانے پر جماعت ایک بچھڑا خطا کی قُربانی کے طَور پر چڑھانے کے لِئے خَیمۂِ اِجتماع کے سامنے لائے۔
15. اور جماعت کے بزُرگ اپنے اپنے ہاتھ خُداوند کے آگے اُس بچھڑے کے سر پر رکھّیں اور بچھڑا خُداوند کے آگے ذبح کِیا جائے۔
16. اور کاہِن ممسُوح اُس بچھڑے کے خُون میں سے کُچھ خَیمۂِ اِجتماع میں لے جائے۔
17. اور کاہِن اپنی اُنگلی اُس خُون میں ڈبو ڈبو کر اُسے پردہ کے سامنے سات بار خُداوند کے آگے چِھڑکے۔
18. اور اُسی خُون میں سے مذبح کے سِینگوں پر جو خُداوند کے آگے خَیمۂِ اِجتماع میں ہے لگائے اور باقی سارا خُون سوختنی قُربانی کے مذبح کے پایہ پر جو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر ہے اُنڈیل دے۔
19. اور اُس کی سب چربی اُس سے الگ کر کے اُسے مذبح پر جلائے۔
20. وہ بچھڑے سے یہی کرے یعنی جو کُچھ خطا کی قُربانی کے بچھڑے سے کِیا تھا وُہی اِس بچھڑے سے کرے ۔ یُوں کاہِن اُن کے لِئے کفّارہ دے تو اُنہیں مُعافی مِلے گی۔
21. اور وہ اُس بچھڑے کو لشکرگاہ کے باہر لے جا کر جلائے جَیسے پہلے بچھڑے کو جلایا تھا ۔ یہ جماعت کی خطا کی قُربانی ہے۔