17. اور مَیں خُود بھی تُمہارا مُخالِف ہو جاؤُں گا اور تُم اپنے دُشمنوں کے آگے شِکست کھاؤ گے اور جِن کو تُم سے عداوت ہے وُہی تُم پر حُکمرانی کریں گے اور جب کوئی تُم کو رگیدتا بھی نہ ہو گا تب بھی تُم بھاگو گے۔
18. اور اگر اِتنی باتوں پر بھی تُم میری نہ سُنو تو مَیں تُمہارے گُناہوں کے باعِث تُم کو سات گُنی سزا اَور دُوں گا۔
19. اور مَیں تُمہاری شہزوری کے فخر کو توڑ ڈالُوں گا اور تُمہارے لِئے آسمان کو لوہے کی طرح اور زمِین کو پِیتل کی مانِند کر دُوں گا۔
20. اور تُمہاری قُوّ ت بے فائِدہ صرف ہو گی کیونکہ تُمہاری زمِین سے کُچھ پَیدا نہ ہو گا اور مَیدان کے درخت پھلنے ہی کے نہیں۔
21. اور اگر تُمہارا چلن میرے خِلاف ہی رہے اور تُم میرا کہا نہ مانو تو مَیں تُمہارے گُناہوں کے مُوافِق تُمہارے اُوپر اَور سات گُنی بلائیں لاؤُں گا۔
22. جنگلی درِندے تُمہارے درمِیان چھوڑ دُوں گا جو تُم کو بے اَولاد کر دیں گے اور تُمہارے چَوپایوں کو نیست کریں گے اور تُمہارا شُمار گھٹا دیں گے اور تُمہاری سڑکیں سُونی پڑ جائیں گی۔
23. اور اگر اِن باتوں پر بھی تُم میرے لِئے نہ سُدھرو بلکہ میرے خِلاف ہی چلتے رہو۔
24. تو مَیں بھی تُمہارے خِلاف چلُوں گا اور مَیں آپ ہی تُمہارے گُناہوں کے لِئے تُم کو اَور سات گُنا مارُوں گا۔
25. اور تُم پر ایک اَیسی تلوار چلواؤُں گا جو عہد شِکنی کا پُورا پُورا اِنتِقام لے لے گی اور جب تُم اپنے شہروں کے اندر جا جا کر اِکٹّھے ہو جاؤ تو مَیں وبا کو تُمہارے درمِیان بھیجُوں گا اور تُم غنِیم کے ہاتھ میں سَونپ دِئے جاؤ گے۔
26. اور جب مَیں تُمہاری روٹی کا سِلسِلہ توڑ دُوں گا تو دس عَورتیں ایک ہی تنُور میں تُمہاری روٹی پکائیں گی اور تُمہاری اُن روٹِیوں کو تول تول کر دیتی جائیں گی اور تُم کھاتے جاؤ گے پر سیر نہ ہو گے۔
27. اور اگر تُم اِن سب باتوں پر بھی میری نہ سُنو اور میرے خِلاف ہی چلتے رہو۔
28. تو مَیں اپنے غضب میں تُمہارے برخِلاف چلُوں گا اور تُمہارے گُناہوں کے باعِث تُم کو سات گُنی سزا بھی دُوں گا۔
29. اور تُم کو اپنے بیٹوں کا گوشت اور اپنی بیٹیوں کا گوشت کھانا پڑے گا۔
30. اور مَیں تُمہاری پرستِش کے بُلند مقاموں کو ڈھا دُوں گا اور تُمہاری سُورج کی مُورتوں کو کاٹ ڈالُوں گا اور تُمہاری لاشیں تُمہارے شِکستہ بُتوں پر ڈال دُوں گا اور میری رُوح کو تُم سے نفرت ہو جائے گی۔
31. اور مَیں تُمہارے شہروں کو وِیران کر ڈالُوں گا اور تُمہارے مَقدِسوں کو اُجاڑ بنا دُوں گا اور تُمہاری خُوشبُویِ شِیرِین کی لپٹ کو مَیں سُونگھنے کا بھی نہیں۔
32. اور مَیں مُلک کو سُونا کر دُوں گا اور تُمہارے دُشمن جو وہاں رہتے ہیں اِس بات سے حَیران ہوں گے۔
33. اور مَیں تُم کو غَیر قَوموں میں پراگندہ کر دُوں گا اور تُمہارے پِیچھے پِیچھے تلوار کھینچے رہُوں گا اور تُمہارا مُلک سُونا ہو جائے گا اور تُمہارے شہر وِیرانہ بن جائیں گے۔
34. اور یہ زمِین جب تک وِیران رہے گی اور تُم دُشمنوں کے مُلک میں ہو گے تب تک وہ اپنے سبت منائے گی ۔ تب ہی اِس زمِین کو آرام بھی مِلے گا اور وہ اپنے سبت بھی منانے پائے گی۔
35. یہ جب تک وِیران رہے گی تب ہی تک آرام بھی کرے گی جو اِسے کبھی تُمہارے سبتوں میں جب تُم اُس میں رہتے تھے نصِیب نہیں ہُؤا تھا۔
36. اور جو تُم میں سے بچ جائیں گے اور اپنے دُشمنوں کے مُلکوں میں ہوں گے اُن کے دِل کے اندر مَیں بے ہمّتی پَیدا کر دُوں گا اور اُڑتی ہُوئی پتّی کی آواز اُن کو کھدیڑے گی اور وہ اَیسے بھاگیں گے جَیسے کوئی تلوار سے بھاگتا ہو اور حالانکہ کوئی پِیچھا بھی نہ کرتا ہو گا تَو بھی وہ گِر گِر پڑیں گے۔