13. اور اگر کوئی مَرد سے صُحبت کرے جَیسے عَورت سے کرتے ہیں تو اُن دونوں نے نِہایت مکرُوہ کام کِیا ہے ۔ سو وہ دونوں ضرُور جان سے مارے جائیں ۔ اُن کا خُون اُن ہی کی گردن پر ہو گا۔
14. اور اگر کوئی شخص اپنی بِیوی اور اپنی ساس دونوں کو رکھّے تو یہ بڑی خباثت ہے ۔ سو وہ آدمی اور وہ عَورتیں تِینوں کے تِینوں جلا دِئے جائیں تاکہ تُمہارے درمِیان خباثت نہ رہے۔
15. اور اگر کوئی مَرد کِسی جانور سے جماع کرے تو وہ ضرُور جان سے مارا جائے اور تُم اُس جانور کو بھی مار ڈالنا۔
16. اور اگر کوئی عَورت کِسی جانور کے پاس جائے اور اُس سے ہم صُحبت ہو تو تُو اُس عَورت اور جانور دونوں کو مار ڈالنا ۔ وہ ضرُور جان سے مارے جائیں ۔ اُن کا خُون اُن ہی کی گردن پر ہو گا۔
17. اور اگر کوئی مَرد اپنی بہن کو جو اُس کے باپ کی یا اُس کی ماں کی بیٹی ہو لے کر اُس کا بدن دیکھے اور اُس کی بہن اُس کا بدن دیکھے تو یہ شرم کی بات ہے ۔ وہ دونوں اپنی قَوم کے لوگوں کی آنکھوں کے سامنے قتل کِئے جائیں ۔ اُس نے اپنی بہن کے بدن کو بے پردہ کِیا ۔ اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔
18. اور اگر مَرد اُس عَورت سے جو کپڑوں سے ہو صُحبت کر کے اُس کے بدن کو بے پردہ کرے تو اُس نے اُس کا چشمہ کھولا اور اُس عَورت نے اپنے خُون کا چشمہ کُھلوایا ۔ سو وہ دونوں اپنی قَوم میں سے کاٹ ڈالے جائیں۔
19. اور تُو اپنی خالہ یا پُھوپھی کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ جو اَیسا کرے اُس نے اپنی قرِیبی رِشتہ دار کو بے پردہ کِیا ۔ سو اُن دونوں کا گُناہ اُن ہی کے سر لگے گا۔
20. اور اگر کوئی اپنی چچی یا تائی سے صُحبت کرے تو اُس نے اپنے چچا یا تاؤُ کے بدن کو بے پردہ کِیا ۔ سو اُن کا گُناہ اُن کے سر لگے گا ۔ وہ لاولد مَریں گے۔
21. اگر کوئی شخص اپنے بھائی کی بِیوی کو رکھّے تو یہ نجاست ہے ۔ اُس نے اپنے بھائی کے بدن کو بے پردہ کِیا ۔ وہ لاولد رہیں گے۔
22. سو تُم میرے سب آئِین اور احکام ماننا اور اُن پر عمل کرنا تاکہ وہ مُلک جِس میں مَیں تُم کو بسانے کو لِئے جاتا ہُوں تُم کو اُگل نہ دے۔
23. تُم اُن قَوموں کے دستُوروں پر جِن کو مَیں تُمہا رے آگے سے نِکالتا ہُوں مت چلنا کیونکہ اُنہوں نے یہ سب کام کِئے ۔ اِسی لِئے مُجھے اُن سے نفرت ہو گئی۔
24. پر مَیں نے تُم سے کہا ہے کہ تُم اُن کے مُلک کے وارِث ہو گے اور مَیں تُم کو وہ مُلک جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے تُمہاری مِلکِیّت ہونے کے لِئے دُوں گا ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں جِس نے تُم کو اَور قَوموں سے الگ کِیا ہے۔
25. سو تُم پاک اور ناپاک چَوپایوں میں اور پاک اور ناپاک پرِندوں میں فرق کرنا اور تُم کِسی جانور یا پرِندے یازمِین پر کے رینگنے والے جاندار سے جِن کو مَیں نے تُمہارے لِئے ناپاک ٹھہرا کر الگ کِیا ہے اپنے آپ کو مکرُوہ نہ بنا لینا۔