1. پِھر خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا۔
2. تُم بنی اِسرائیل سے کہو کہ زمِین کے سب حَیوانات میں سے جِن جانوروں کو تُم کھا سکتے ہو وہ یہ ہیں۔
3. جانوروں میں جِن کے پاؤں الگ اور چِرے ہُوئے ہیں اور وہ جُگالی کرتے ہیں تُم اُن کو کھاؤ۔
4. مگر جو جُگالی کرتے ہیں یا جِن کے پاؤں الگ ہیں اُن میں سے تُم اِن جانوروں کو نہ کھانا یعنی اُونٹ کو کیونکہ وہ جُگالی کرتا ہے پر اُس کے پاؤں الگ نہیں ۔ سو وہ تُمہارے لِئے ناپاک ہے۔
5. اور سافان کو کیونکہ وہ جُگالی کرتا ہے پر اُس کے پاؤں الگ نہیں ۔ وہ بھی تُمہارے لِئے ناپاک ہے۔
6. اور خرگوش کو کیونکہ وہ جُگالی تو کرتا ہے پر اُس کے پاؤں الگ نہیں ۔ وہ بھی تُمہارے لِئے ناپاک ہے۔
7. اور سُؤر کو کیونکہ اُس کے پاؤں الگ اور چِرے ہُوئے ہیں پر وہ جُگالی نہیں کرتا ۔ وہ بھی تُمہارے لِئے ناپاک ہے۔
8. تُم اُن کا گوشت نہ کھانا اور اُن کی لاشوں کو نہ چُھونا ۔ وہ تُمہارے لِئے ناپاک ہیں۔
9. جو جانور پانی میں رہتے ہیں اُن میں سے تُم اِن کو کھانا یعنی سمُندروں اور دریاؤں وغیرہ کے جانوروں میں جِن کے پَر اور چِھلکے ہوں تُم اُنہیں کھاؤ۔
10. لیکن وہ سب جاندار جو پانی میں یعنی سمُندروں اور دریاؤں وغیرہ میں چلتے پِھرتے اور رہتے ہیں لیکن اُن کے پَر اور چِھلکے نہیں ہوتے وہ تُمہارے لِئے مکرُوہ ہیں۔
11. اور وہ تُمہارے لِئے مکرُوہ ہی رہیں ۔ تُم اُن کا گوشت نہ کھانا اور اُن کی لاشوں سے کراہِیّت کرنا۔
12. پانی کے جِس کِسی جاندار کے نہ پَر ہوں اور نہ چِھلکے وہ تُمہارے لِئے مکرُوہ ہے۔
13. اور پرِندوں میں جو مکرُوہ ہونے کے سبب سے کبھی کھائے نہ جائیں اور جِن سے تُمہیں کراہِیّت کرنا ہے سو یہ ہیں۔ عُقاب اور اُستخوان خوار اور لگڑ۔
14. اور چِیل اور ہر قِسم کا باز۔
15. اور ہر قِسم کے کوّے۔
16. اور شُترمُرغ اور چُغد اور کوکل اور ہر قِسم کے شاہِین۔