11. اور ہامان اُن کے آگے اپنی شان و شَوکت اور فرزندوں کی کثرت کا قِصّہ کہنے لگا اور کِس کِس طرح بادشاہ نے اُس کی ترقّی کی اور اُس کو اُمرا اور بادشاہی مُلازِموں سے زِیادہ سرفراز کِیا۔
12. ہامان نے یہ بھی کہا دیکھو آستر ملِکہ نے سِوا میرے کِسی کو بادشاہ کے ساتھ اپنے جشن میں جو اُس نے تیّار کِیا تھا آنے نہ دِیا اور کل کے لِئے بھی اُس نے بادشاہ کے ساتھ مُجھے دعوت دی ہے۔
13. تَو بھی جب تک مرد کَی یہُودی مُجھے بادشاہ کے پھاٹک پر بَیٹھا دِکھائی دیتا ہے اِن باتوں سے مُجھے کُچھ حاصِل نہیں۔
14. تب اُس کی بِیوی زرِش اور اُس کے سب دوستوں نے اُس سے کہا کہ پچاس ہاتھ اُونچی سُولی بنائی جائے اور کل بادشاہ سے عرض کر کہ مرد کَی اُس پر چڑھایا جائے تب خُوشی خُوشی بادشاہ کے ساتھ جشن میں جانا ۔یہ بات ہامان کو پسند آئی اور اُس نے ایک سُولی بنوائی۔