شام کو وہ جاتی تھی اور صُبح کو لَوٹ کر دُوسرے حرم سرا میں بادشاہ کے خواجہ سرا شعشجز کے سپُرد ہو جاتی تھی جو حرموں کا مُحافِظ تھا۔ وہ بادشاہ کے پاس پِھر نہیں جاتی تھی مگر جب بادشاہ اُسے چاہتا تب وہ نام لے کر بُلائی جاتی تھی۔